اہمیت:
باطل کی تعین نصوص کتاب وسنت اورفہم سلف کی روشنی میں ہوگی ۔ اپنے ذوق اور مزاج سے نہیں ۔
① بعثت انبیاء کا مقصد سب سے بڑے باطل شرک سے اختلاف کرنا اور لوگوں کو اس سے روکنا
ہی باطل سےاختلاف ہے۔صحابہ نے خوارج پر ابن عباس ۔ پھر تابعین ۔
② ہمارے کلمہ کا پہلا حصہ ہی باطل سےاختلاف پر مبنی ہے۔
③ وظیفہ امت: امر بالمعروف اورنہی عن المنکر:
{ كُنْتُمْ خَيْرَ أُمَّةٍ أُخْرِجَتْ لِلنَّاسِ تَأْمُرُونَ بِالْمَعْرُوفِ وَتَنْهَوْنَ عَنِ الْمُنْكَرِ } [آل عمران: 110]
④ حق اور باطل میں تمیز ضروری ہے: آج ایمان اور کفر کی تیمیز کتنے لوگ کھوچکے ہیں ، شرک وکفر میں شرکت ، شادی
⑤ باطل سےاختلاف : اہل باطل کے ساتھ خیرخواہی ہے۔
فَأَنَا آخُذُ بِحُجَزِكُمْ عَنِ النَّارِ، وَهُمْ يَقْتَحِمُونَ فِيهَا» [صحيح البخاري 6483]
⑥ باطل سےاختلاف : خود كا بهي بهلا هے
{ كَانُوا لَا يَتَنَاهَوْنَ عَنْ مُنْكَرٍ فَعَلُوهُ} [المائدة: 79]
وَإِنْ تَرَكُوهُمْ غَرِقُوا جَمِيعًا ": [سنن الترمذي ت شاكر 2173]
⑦ كاميابي كا دارو مدار : سوره عصر
⑧ اللہ کی مدد بھی اہل حق کے ساتھ آتی ہے۔
{حَتَّى إِذَا اسْتَيْأَسَ الرُّسُلُ وَظَنُّوا أَنَّهُمْ قَدْ كُذِبُوا جَاءَهُمْ نَصْرُنَا } [يوسف: 110]
⑨وحدت امت كا سب سے بڑا ذريعه : جمل وصفین سے سبق
⑩ اخروی نجات وثواب
.
① نیت صحیح ہو۔وإن لم يكن بإخلاص كان شركًا. تعصب ، تظاہم بالعلم نہیں ہوناچاہے۔اسے حق نہین دکھائی دیتا اسے آپ کا تکبر دکھائی دیتاہ ے۔
② علم ہو۔فإنَّ الردَّ إن لم يكن بعلم كان جهلًا. ایکس مسلم کا رد کرنے والے: باطل کا رد باطل سے
③ حکمت: مصالح اور مفاسد کی رعایت ہو۔(فائدہ سے زیادہ نقصان،امیطوالباطل باخفاءھا،خلق قران)
الأصل في الرد أن يكون على الأوصاف دون الأشخاص، لأن المقصد هو الهدايةُ والبيانُ العام والتأصيلُ والتقعيدُ
④ انصاف: { وَلَا يَجْرِمَنَّكُمْ شَنَآنُ قَوْمٍ عَلَى أَلَّا تَعْدِلُوا اعْدِلُوا هُوَ أَقْرَبُ لِلتَّقْوَى} [المائدة: 8]
{ لَتَجِدَنَّ أَشَدَّ النَّاسِ عَدَاوَةً لِلَّذِينَ آمَنُوا الْيَهُودَ وَالَّذِينَ أَشْرَكُوا وَلَتَجِدَنَّ أَقْرَبَهُمْ مَوَدَّةً لِلَّذِينَ آمَنُوا الَّذِينَ قَالُوا إِنَّا نَصَارَى} [المائدة: 82]
جنگ جمل وصفین میں
⑤ امانت:{وَإِذَا تُتْلَى عَلَيْهِمْ آيَاتُنَا بَيِّنَاتٍ قَالَ الَّذِينَ لَا يَرْجُونَ لِقَاءَنَا ائْتِ بِقُرْآنٍ غَيْرِ هَذَا أَوْ بَدِّلْهُ قُلْ مَا يَكُونُ لِي أَنْ أُبَدِّلَهُ مِنْ تِلْقَاءِ نَفْسِي } [يونس: 15]
⑥ نرمی ہو:
⑦ تبلیغ اور تسلیط کافرق: ذاکر کی غلطی : صفا کو سونا بنانے والا واقعہ
⑧ تردید او رتوہین کا فرق:اہانت رسول کامسئلہ
{ وَلَا تَسُبُّوا الَّذِينَ يَدْعُونَ مِنْ دُونِ اللَّهِ فَيَسُبُّوا اللَّهَ عَدْوًا بِغَيْرِ عِلْمٍ } [الأنعام: 108]
⑨ تضلیل اور تکفیر کا فرق: عذر بالجھل
«إِذَا قَالَ الرَّجُلُ لِأَخِيهِ يَا كَافِرُ، فَقَدْ بَاءَ بِهِ أَحَدُهُمَا»[صحيح البخاري 6103]
⑩ اختلاف واضح اور دوٹوک ہو: حق واضح ہو ، اہل حق واضح ہوں ، رواداری کے نام پر حق وباطل کا التباس نہیں ہونا چاہے۔ کافرون: من ابنتیہ زوجتہ
No comments:
Post a Comment