کئی بھائیوں میں ایک ہی بھائی بہنوں کا حق وراثت دینا چاہے توکیسے دے ؟ - Kifayatullah Sanabili Official website

2020-04-16

کئی بھائیوں میں ایک ہی بھائی بہنوں کا حق وراثت دینا چاہے توکیسے دے ؟


کئی بھائیوں میں ایک ہی بھائی بہنوں کا حق وراثت دینا چاہے توکیسے دے ؟
(تحریر: کفایت اللہ سنابلی)
✿ ✿ ✿
ہمارے یہاں بے شمارمثالیں ایسی ہیں کہ ایک باپ کی وفات کے بعد اس کی ساری جائداد اس کے بیٹوں نے ہڑپ کرلی ،اور اپنی بہنوں کو یعنی باپ کی بیٹیوں کو کچھ نہیں دیا ، ایسے لوگوں کے سامنے جب یہ واضح کیا جاتا ہے کہ یہ بہت بڑا گناہ ہے ، اور اس سے توبہ کا طریقہ یہ ہے کہ بھائیوں نے اپنی بہنوں کا جتنا بھی حصہ ہڑپ کیا ہے اسے اپنے بہنوں کو لوٹادیں ۔تو ایسے موقع پر بعض حضرات یہ سوال کرتے ہیں کہ ہم کئی بھائی ہیں لیکن بہنوں کا حق واپس کرنے کے لئے سب تیار نہیں ہیں، ایسے میں اگرمیں تنہا بہنوں کاحق واپس کرنا چاہوں تو اس کا کیا طریقہ ہے۔یہ سوال بکثرت کیا جاتا ہے اس لئے ذیل میں اس کا طریقہ پیش خدمت ہے:
① باپ کی وفات کے بعد ایک بیٹے کے حصہ میں ترکہ کا جو حصہ بھی آیاہے وہ ان سب کی موجودہ مالیت رقم میں معلوم کرے،پھر اس رقم کو باپ کا ”ترکہ“ بنادے۔
② اس کے بعد باپ کی وفات کے عین بعد باپ کے جتنے بھی وارثین باحیات تھے ان سب میں مذکورہ ”ترکہ“ اسلامی نظام وراثت کے مطابق تقسیم کردے۔
③ اب ہر بیٹی کے حصہ میں جتنا آئے اتنا بیٹا اسے دے دے اور باقی مال اپنےپاس رکھ لے ۔
.
 ● مثال:
ہم ایسی مثال دیکھتے ہیں جس میں مورث کے بیٹوں نے نہ صرف مورث کی بیٹیوں یعنی اپنی بہنوں کاحصہ ہڑپ کیا ہے ، بلکہ مورث کی بیوی یعنی اپنی ماں کاحصہ بھی ہڑپ کرلیاہے۔مثال ملاحظہ ہو:
 ◄ ((ایک آدمی سولہ (16) لاکھ  کی قمیت کا ترکہ چھوڑ کرفوت ہوگیا ، اورپیچھے ایک بیوی ،دو بیٹوں اور تین بیٹیوں کو چھوڑا۔بیٹوں نے اپنی ماں اور بہنوں کو محروم کرکے ساراترکہ آپس میں برابر برابر بانٹ لیا ، ہر بیٹے کے حصہ میں آٹھ(8)لاکھ روپے آئے۔بعد میں صرف ایک بیٹا زید  چاہتا ہے کہ اس کےحصہ (8لاکھ)میں اس کی ماں اوراس کی بہنوں کی جو رقم آئی ہے وہ ان سب کو واپس کردے ۔ اب زید اپنی ماں کو اور اپنی ہر بہن کوکتنی کتنی رقم واپس کرکے گا؟))
.
 ● حل:
زید کے حصہ میں جو رقم آئی ہے وہ آٹھ ( 8 ) لاکھ ہے اسے ترکہ بنالیں۔
اب باپ کی وفات کے بعد جو وارثین یعنی ایک بیوی ، دو بیٹے اور تین بیٹیاں باحیات تھیں ان سب میں یہ ترکہ اسلامی اصول وراثت کی رو سے تقسیم کرے ۔
ایسی صورت میں:
 ➊ بیوی (Wife) کو آٹھواں یعنی ایک لاکھ ملے گا۔
 ➋ دونوں بیٹوں (Sons) کو چار(4) لاکھ، یعنی ہرایک بیٹے (Son) کو دو (2) لاکھ ملے گا۔
 ➌ تینوں بیٹیوں (Daughters) کو (3) لاکھ، یعنی ہر ایک بیٹی (Daughter) کو ایک (1) لاکھ ملے گا۔
.
معلوم ہوا کہ زید کے حصہ میں آئی ہوئی رقم آٹھ لاکھ ( 8 ) میں ایک لاکھ اس کی ماں کا ہے ، اور تین (3) لاکھ اس کی بہنوں کا ہے۔اب زید اپنی ماں کو ایک لاکھ دے ، نیز اپنی ہربہن کو بھی ایک لاکھ دے ، اور باقی چار لاکھ اپنے پاس رکھ لے۔
.
نوٹ:-اگر ایک سے زائد بھائی اپنی ماں اور بہنوں کاحق واپس کرنا چاہیں ، توہر ایک بھائی مذکورہ طریقہ پر عمل کرے ۔
قارئین سے گزارش:
ایسے مسائل میں یہ طریقہ آسان لگتا ہے ، اگر کسی کے علم میں اس سے بھی آسان طریقہ ہو تو رہنمائی کریں ، جزاکم اللہ خیرا۔
(کفایت اللہ سنابلی)

No comments:

Post a Comment