{4} فطرہ میں منصوص اشیاء خمسہ اورعام طعام وغلے ! - Kifayatullah Sanabili Official website

2018-06-15

{4} فطرہ میں منصوص اشیاء خمسہ اورعام طعام وغلے !

{4} فطرہ میں منصوص اشیاء خمسہ اورعام طعام وغلے !
(ایک بھائی کی پوسٹ پر تبصرہ)
 ●  ●  ●  ● 
 ✿ یہ ”غلہ“ اور”اناج“کی بات آپ کہاں سے لے آئے ؟ حدیث میں تو صرف پانچ کھانے کی چیزوں کا ذکر ہے ، لیکن اس دور میں کھانے میں یہ صرف پانچ چیزیں ہی استعمال میں نہیں تھیں بلکہ اور بھی چیزیں مستعمل تھیں جن میں سے بعض کا ذکر ہم نے اپنے رسالہ میں کیا ہے۔ 
✿فریق مخالف فطرہ کی اصل علت مسکین کی خوراک ہی کو بتلاتے ہیں ، پھر بتلائیے کہ کیا عہد رسالت میں وہ چیزیں خوراک میں استعمال نہیں ہوتی تھیں جن کا ذکر ہم نے کیا ہے؟ بلکہ بعض تو کثرت سے خوراک کے لئے مستعمل تھیں۔
✿ منصوص اشیاء خمسہ میں غور کریں تو ان میں کئی نوعیت کی خوراک ہے ، مثلا:
① کھجور اور کشمش ہے جو کہ پھلوں  میں سے ہے۔
②  جو اور گیہوں ہے جو کہ غلہ  میں سے ہے ۔
③  پنیر ہے جوکہ سرے سے  زمینی اورفصلی پیدار ہے ہی نہیں بلکہ اسے جانور کے دودھ سے بنایا جاتا ہے۔لہٰذا ایک سانس میں سب کو غلہ کہنا اور پھر دو قدم آگے بڑھ کرعام غلے کی بات شروع کردینا اور ان ساری باتوں کو حدیث کی طرف منسوب کردینا کسی صورت درست نہیں ہے ۔
✿  ”الذرۃ“ مکئی بالاتفاق غلے میں سے ہے ، لیکن منصوص اشیاء خمسہ میں اس غلے کا ذکر نہیں ہے ، پھر کیونکر کہا جاسکتا ہے کہ سارے غلوں کا ذکر حدیث میں ہے ۔
✿ کھجور کے بارے میں آپ نے کہا کہ اس کا شمار اس وقت غلے میں ہوتا تھا اور آج ہمارے دور میں اس کا شمار پھلوں میں ہوتا ہے ۔
تو عرض ہے کہ  کیا اب ہمارے دور میں کھجور سے فطرہ نکالنا حرام ہوجائے گا ؟ کیونکہ اب یہ غلے کی فہرست سے باہرہے ؟
دوسری بات یہ ہے کہ کھجور  پھلوں میں سے ہے ، اور ہمیشہ اس کا شمار پھلوں میں  ہی رہا ہے اور رہے گا ، عہد رسالت میں یہ چیز کھانے میں استعمال ہوتی تھی ،تو محض کھانے میں استعمال ہونے کے سبب اسے غلہ نہیں کہہ سکتے ، ورنہ کھانے میں گوشت اور مچھلی بھی استعمال ہوتی تھی تو کیا ان کا شمار بھی غلے میں کرلیا جائے ؟
✿ دودھ کو آپ غلہ نہیں مان رہے کہ لیکن بعض اہل علم نے فطرہ میں ایک صاع دودھ دینے کو بھی جائز کہا ہے ۔اس بارے میں آپ کیا فرمائیں گے ؟
✿ گوشت کو آپ نے سالن کہا ہے ، محترم یہ سالن نہیں طعام اور غذاء ہے، اگر ہمیں سالن گنوانا ہوتا تو ہم تیل وغیرہ کو بھی گناتے۔
خلاصہ یہ ہے کہ :
کسی  بھی حدیث میں فطرہ میں عام غلہ دینے کی بات نہیں ہے بلکہ احادیث میں طعام کی مخصوص قسمیں دینے کی بات ہے ان قسموں میں بعض پھل ہیں ، بعض غلہ ہیں، اور بعض  غیرزمینی اورغیرفصلی پیداوار ہیں۔لہٰذا منصوص اشیاء خمسہ سے  ہٹ کر دال، چاول وغیرہ نکال کر یہ پروپیگنڈہ کرنا کہ یہ نص  پر عمل ہے سراسر غلط بات ہے ، کیونکہ کسی بھی حدیث میں مطلق طعام یا غلے کی بات وارد نہیں ہے۔
ہاں قیاس کرتے ہوئے دال ، چاول بھی نکالا جاسکتا ہے ہمیں اس کے جواز سے انکار نہیں لیکن یہ قیاسی مسئلہ ہے عین نص پر عمل نہیں۔
●  ●  ● مزید تفصیل کے لئے پڑھیں ●  ●  ●
.

No comments:

Post a Comment