{5} انکار نقد پر تشدد اور فریق مخالف کی تضلیل وتفسیق ، عصر حاضر کی بدعت ہے - Kifayatullah Sanabili Official website

2018-06-16

{5} انکار نقد پر تشدد اور فریق مخالف کی تضلیل وتفسیق ، عصر حاضر کی بدعت ہے

{5}  انکار نقد پر تشدد اور فریق مخالف کی تضلیل وتفسیق ، عصر حاضر کی بدعت ہے
 ✿  ✿  ✿  ✿ 
فطرہ میں نقددینے کا جواز قدیم قول ہے ، مذاہب اربعہ میں سے ، سب سے قدیم مذہب والے احناف اور ان کے امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ اس کے قائل ہیں ، بلکہ مذاہب والوں سے قبل تابعین نے اس کے جواز کا فتوی دیا ہے اور اپنے دور کے اہل علم سے اس کے جواز کی بات نقل کی ہے ۔تابعین کے بعد اس مسئلہ میں اختلاف ہوا لیکن مخالفت کرنے والے کسی بھی گروہ یا شخصیت نے قائلین نقد پر کوئی تبرا نہیں کیا ، نہ انہیں نص کو رد کرنے والا ، یا صحیح منہج سے ہٹنے والا قرار دیا ہے بلکہ تمام اہل علم نے اس مسئلہ کو دیگر اجتہادی مسائل کی طرح ایک اجتہادی مسئلہ کی حیثیت دی ہے ، حتی کہ اخیر میں وجود میں آنے والے مذہب حنابلہ میں بھی اس مسئلہ کو لیکر مخالف پر تبدیع و تضلیل کا سلسلہ شروع نہیں ہوا ، بلکہ خود حنابلہ سے متاثر شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ نے نقد کے جواز کا باقاعدہ فتوی  بھی دیا ہے۔
لیکن جس طرح ماضی میں احناف کے تمام کبار علماء مسلکی دائرہ تفقہ میں ہمیشہ فطر میں نقد کے جواز کا فتوی دیتے آئے ہیں ، اسی طرح عصر حاضر میں حنابلہ کے  کبار علماء نے بھی اپنے مسلکی دائرہ تفقہ میں نقد کے عدم جواز کا ہی فتوی دیا ہے ۔لیکن افسوس کہ  بعض حنبلی طلباء اور عوام نے اس مسئلہ میں اس حد تک غلو کیا کہ مخالف کی تضلیل اور تفسیق بھی شروع کردی ، جو نہ صرف یہ کہ ائمہ سلف کا منہج نہیں ہے بلکہ خود متقدمین حنابلہ  کے طرزعمل کے بھی خلاف ہے ۔
لہٰذا اس مسئلہ کو لیکر فریق مخالف پر تضلیل و تفسیق کے گولے برسانا  ایک طرح کی بدبودار خارجیت ہے جس کی داغ بیل چند اشتعالی ذہن کے متاخرین حنابلہ نے ڈالی ہے اور بعض ناسمجھ لوگ غیر شعوری طور پر اس نومولود خارجیت کو سلفیت سمجھ کر اس کی ترویج واشاعت میں لگے ہوئے ہیں ۔
●  ●  ● فطرہ میں قائلین نقد کی فہرست جاننے کے لئے پڑھیں ●  ●  ●
.

No comments:

Post a Comment