بسم اللہ الرحمن الرحیم
سوال
شوہر نے بیوی کو طلاق دی لیکن شوہر اور بیوی دونوں میں سے کسی کو یاد نہیں کہ جب یہ طلاق دی گئی تھی تو بیوی حیض سے تھی یا پاک تھی ؟ اور یہ بھی یاد نہیں کہ طلاق سے پہلے ہمبستری ہوئی تھی یا نہیں ؟
تو ایسی طلاق کو واقع مانا جائے گا یا نہیں ؟
الجواب بعون الملك الوهاب ، بشرط كون السؤال على الصواب:
یہ مسئلہ اہل علم میں مختلف فیہ ہے کہ طلاق بدعت مثلا حیض کی حالت میں یا طہر میں ہمبستری(جماع) کے بعد دی گئی طلاق واقع ہوتی ہے یا نہیں ؟
ہمارے نزدیک قرآن وحدیث کی روشنی میں راجح بات یہ ہے کہ ایسی طلاق واقع نہیں ہوتی ہے ۔ اس پر دلائل کی تفصیل ہم نے اپنی کتاب ”احکام طلاق“ میں پیش کردی ہے ۔
لیکن یہاں سوال یہ ہے کہ بیوی کو جب طلاق دی گئی تو وہ حیض میں تھی یا حیض سے پاک ہوگئی تھی نیز طلاق سے پہلے والے طہر میں ہمبستری ہوئی تھی یا نہیں؟ یہ چیز میاں بیوی دونوں میں سے کسی کو یاد نہیں ہے۔
تو اب چونکہ میاں بیوی میں سے کسی کو حالت یاد ہی نہی ہے تو کون سی حالت مان کر حکم لگایا جائے گا ؟
تو اس کا جواب یہ ہے کہ قرآن وحدیث کے درج ذیل اصولوں کی روشنی میں ایسی طلاق کے بارے میں یہ فیصلہ ہوگا کہ یہ طلاق ۔۔۔
مکمل جواب پڑھنے کے لئے نیچے کے لنک پر جائیں
.
No comments:
Post a Comment