امیرمعاویہ رضی اللہ عنہ ”جنتی“ ہیں - Kifayatullah Sanabili website

2020-10-09

امیرمعاویہ رضی اللہ عنہ ”جنتی“ ہیں

امیرمعاویہ رضی اللہ عنہ ”جنتی“ ہیں
✿ ✿ ✿ 
امام بخاري رحمه الله (المتوفى256)نے کہا:
”حدثني إسحاق بن يزيد الدمشقي، حدثنا يحيى بن حمزة، قال: حدثني ثور بن يزيد، عن خالد بن معدان، أن عمير بن الأسود العنسي، حدثه - أنه أتى عبادة بن الصامت وهو نازل في ساحة حمص وهو في بناء له، ومعه أم حرام - قال: عمير، فحدثتنا أم حرام: أنها سمعت النبي صلى الله عليه وسلم، يقول: «أول جيش من أمتي يغزون البحر قد أوجبوا»“ 
 ”عمیر بن اسود عنسی نے بیان کیا کہ وہ عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ آپ کا قیام ساحل حمص پر اپنے ہی ایک مکان میں تھا اور آپ کے ساتھ (آپ کی بیوی) ام حرام رضی اللہ عنہا بھی تھیں۔ عمیر نے بیان کیا کہ ہم سے ام حرام رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا کہ میری امت کا سب سے پہلا لشکر جو دریائی سفر کر کے غزوہ کے لیے جائے گا، اس نے (اپنے لیے جنت) واجب کر لی“ [صحيح البخاري 4/ 42 رقم2924] 
 ◈ ◈ ◈ 
اس سمندری غزوہ میں ”امیر معاویہ رضی اللہ عنہ“ شامل تھے۔
دیکھئے [صحیح بخاری رقم 2799]

 امام ابو القاسم اصبہانی رحمه الله (ت ۵۳۵ھ) فرماتے ہیں:
«وَخير النَّاس بعد رَسُول الله صلى الله عليه وسلم َ -: أَبُو بكر، ثُمَّ عمر، ثُمَّ عُثْمَان ثُمَّ عَليّ رضي الله عنه وهم الْخُلَفَاء الراشدون المهديون، ويترحم على جَمِيع أَصْحَاب النَّبِي صلى الله عليه وسلم َ -،‌‌ وعَلى طَلْحَة، وَالزُّبَيْر، وَعَائِشَة، وعمار ابْن يَاسر، وَعَمْرو بن الْعَاصِ، وَأَصْحَاب الْجمل، وصفين – القاتلين والمقتولين - وَجَمِيع من قعد عَن الْقِتَال مثل: أُسَامَة بن زيد، وَابْن عمر رضي الله عنهما وعَلى جَمِيع الْمُهَاجِرين وَالْأَنْصَار ونشهد أَن ‌مُعَاوِيَة رضي الله عنه ‌من ‌أهل ‌الْجنَّة»
’’رسول الله ﷺ کے بعد سب سے زیادہ فضیلت والے سیدنا ابو بکر صدیق رضي الله عنه ہیں، پھر سیدنا عمر، پھر سیدنا عثمان، پھر سیدنا علی رضي الله عنهم ہیں۔ یہ ہدایت یافتہ خلفائے راشدین ہیں۔ سیدنا طلحہ، سیدنا زبیر، سیدہ عائشہ، سیدنا عمار بن یاسر، سیدنا عمرو بن عاص، جنگ جمل وصفین میں شہید ہونے اور کرنے والے، اسی طرح ان جنگوں سے دور رہنے والے مثلا سیدنا اسامہ بن زید، عبد الله بن عمر اور مہاجرین وانصار سمیت تمام صحابہ کرام رضي الله عنهم پر رحمت کی دعا کی جائے۔ نیز ہم شہادت دیتے ہیں کہ سيدنا معاویہ رضي الله عنه قطعی جنتی ہیں۔‘‘
 [ الحجة في بيان المحجة، ج:٢، ص:٢٦٤–٢٦٥  ]

No comments:

Post a Comment