(کفایت اللہ سنابلی)
✿ ✿ ✿
عشرہ ذی الحج کے موضوع کو ہم تین حصوں میں تقسیم کرسکتے ہیں:
عشرہ ذی الحج کے موضوع کو ہم تین حصوں میں تقسیم کرسکتے ہیں:
- عشرہ ذی الحجہ کے فضائل
- عشرہ ذی الحجہ کے اعمال
- عشرہ ذی الحجہ کی بدعات
فضائل
عشرہ ذی الحجہ کی فضیلت میں چار باتیں ہیں:
✿یہ حج کے ایام ہیں:
﴿الْحَجُّ أَشْهُرٌ مَعْلُومَاتٌ فَمَنْ فَرَضَ فِيهِنَّ الْحَجَّ فَلَا رَفَثَ وَلَا فُسُوقَ وَلَا جِدَالَ فِي الْحَجِّ﴾ [البقرة: 197]
✿یہ حرمت کے ایام ہیں:
﴿إِنَّ عِدَّةَ الشُّهُورِ عِنْدَ اللَّهِ اثْنَا عَشَرَ شَهْرًا فِي كِتَابِ اللَّهِ يَوْمَ خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ مِنْهَا أَرْبَعَةٌ حُرُمٌ﴾ [التوبة: 36]
✿اللہ نے ان ایام کی قسم کھائی ہے:
﴿وَالْفَجْرِ (1) وَلَيَالٍ عَشْرٍ (2) وَالشَّفْعِ وَالْوَتْرِ﴾ [الفجر: 1 - 3]
✿ ان دونوں میں اعمال کی خصوصی فضیلت ہے:
جیساکہ ابن عباس رضی اللہ عنہ کی حدیث آگے آرہی ہے۔
مسنون اعمال
عشرہ ذی الحجہ کے اعمال کی دو قسمیں ہیں ، اول وہ اعمال جو پورے عشرہ ذی الحجہ سے متعلق ہیں اور دوسرے وہ اعمال جو اس عشرہ کے متفرق دنوں سے متعلق ہیں:
✿ پورے عشرے کے اعمال
① بال اور ناخن چھوڑنا
”عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِذَا دَخَلَتِ الْعَشْرُ، وَأَرَادَ أَحَدُكُمْ أَنْ يُضَحِّيَ، فَلَا يَمَسَّ مِنْ شَعَرِهِ وَبَشَرِهِ شَيْئًا»“ [صحيح مسلم ، رقم 1977]
② نو ذی الحج تک روزے
”عنْ بَعْضِ، أَزْوَاجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ: «كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصُومُ تِسْعَ ذِي الْحِجَّةِ، وَيَوْمَ عَاشُورَاءَ، وَثَلَاثَةَ أَيَّامٍ مِنْ كُلِّ شَهْرٍ، أَوَّلَ اثْنَيْنِ مِنَ الشَّهْرِ وَالْخَمِيسَ»“ [سنن أبي داود ، رقم 2437]
③ تکبیرات آخری یوم تشریق تک
④ عام عبادات
”عنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَا مِنْ أَيَّامٍ العَمَلُ الصَّالِحُ فِيهِنَّ أَحَبُّ إِلَى اللَّهِ مِنْ هَذِهِ الأَيَّامِ العَشْرِ»، فَقَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، وَلَا الجِهَادُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «وَلَا الجِهَادُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ، إِلَّا رَجُلٌ خَرَجَ بِنَفْسِهِ وَمَالِهِ فَلَمْ يَرْجِعْ مِنْ ذَلِكَ بِشَيْءٍ»“ [سنن الترمذي رقم 757]
وزاد الدرمی:
”وَكَانَ سَعِيدُ بْنُ جُبَيْرٍ إِذَا دَخَلَ أَيَّامُ الْعَشْرِ اجْتَهَدَ اجْتِهَادًا شَدِيدًا حَتَّى مَا يَكَادُ يَقْدِرُ عَلَيْهِ“ [سنن الدارمي 2/ 1114 وإسناده صحيح]
وزاد الدرمی:
”وَكَانَ سَعِيدُ بْنُ جُبَيْرٍ إِذَا دَخَلَ أَيَّامُ الْعَشْرِ اجْتَهَدَ اجْتِهَادًا شَدِيدًا حَتَّى مَا يَكَادُ يَقْدِرُ عَلَيْهِ“ [سنن الدارمي 2/ 1114 وإسناده صحيح]
✿ متفرق دنوں کے اعمال
➊ حج
یہ ارکان اسلام میں سے ایک رکن ہے اور معروف عبادت ہے۔
یادرہے کہ جو حج کی استطاعت نہ رکھیں انہیں وہ اعمال کرنے چاہئیں جن میں حج کا ثواب ہے
➋ قربانی
یہ بھی معروف متفق علیہ عبادت ہے ، اور جو قربانی کی استطاعت نہ رکھیں انہیں ، ذی الحج کے دس دنوں میں بال ناخن چھوڑ دینا چاہئے جیساکہ حدیث آرہی ہے
➌ عرفہ کا روزہ
”عَنْ أَبِي قَتَادَةَ مرفوعا : وَصِيَامُ يَوْمِ عَاشُورَاءَ، أَحْتَسِبُ عَلَى اللهِ أَنْ يُكَفِّرَ السَّنَةَ الَّتِي قَبْلَهُ وَالسَّنَةَ الَّتِي بَعْدَهُ»“ [صحيح مسلم رقم 1162]
بدعات
✿ حج سے متعلق بدعات
✿ قربانی سے متعلق بدعات
✿ جانور سے متعلق بدعات
No comments:
Post a Comment