{6} کیا عہد رسالت میں ”دانق“ نام سے کوئی چھوٹی کرنسی موجود تھی ؟
✿ ✿ ✿ ✿
ایک بھائی نے مجھے واٹس اپ پر یہ ارسال کیا کہ عہد رسالت میں بھی درہم سے چھوٹی کرنسی موجود تھی اور وہ ”دانق“ تھی ، جس کی مالیت سدس درہم ہے۔
عرض ہے کہ ہمارے ناقص مطالعہ کی حد تک کسی بھی صحیح روایت سے اس بات کا ثبوت نہیں ملتا کہ عہد رسالت میں ”دانق“ کی مقدار میں کوئی کرنسی بھی موجود تھی ، جو صاحب اس بات کے دعویدار ہیں ان سے مؤدبانہ التماس ہے کہ کوئی ایک صحیح روایت پیش فرمائیں جس میں اس بات کا ثبوت ہو کہ عہد رسالت میں ”دانق“ کی شکل میں کوئی چھوٹی کرنسی بھی تھی ۔
جہاں تک ہماری ناقص معلومات ہے وہ یہ کہ ”دانق“ کی شکل میں کرنسی کا رواج عہد رسالت کے کافی بعد میں ہوا ہے ۔
● مؤرخ علي بن محمد أبو الحسن ابن ذي الخزاعي (المتوفى 789 ) ”دانق“ کے بارے میں کہتے ہیں:
”لا أعلم أنه جاء في شيء من الحديث ولا الشعر“
”مجھے نہیں معلوم کہ کسی بھی حدیث یا شعر میں اس کا ذکر ہوا ہے“ [تخريج الدلالات السمعية ص: 608]
● نیز آگے چل کر حسن بصری رحمہ اللہ کے حوالے سے لکھا ہے :
”ما كانت العرب تعرف الدانق ولا أبناء فارس“
”عرب اور ابنائے فارس دانق سے واقف نہیں تھے“ [تخريج الدلالات السمعية ص: 609]
⟐ بعض اقوال سے پتہ چلتا ہے کہ ”دانق“ خاص مقدار کے وزن کے لئے بولا جاتا تھا لیکن بعد میں اسی مقدار کے بقدر چاندی کی چھوٹی کرنسی بنا لی گئی ،واللہ اعلم۔
لیکن عہد رسالت میں چاندی کی اس چھوٹی کرنسی کا ثبوت میں مجھے کسی صحیح روایت میں نہیں مل سکا ۔اگرکسی کے علم میں ایسی کوئی روایت ہو تو ضرور آگاہ فرمائیں۔
بالفرض اس دور میں ایسی کوئی چھوٹی کرنسی ہو بھی تو بھی ہمارے اصل استدلال پر کوئی فرق نہیں پڑتا جیساکہ ہم نے پوسٹ نمبر(1) میں وضاحت کردی ہے ۔
❀ تنبیہ:
بعض حضرات کا یہ عجیب رویہ ہے کہ وہ ہماری دلیل اور استدلال کو پڑھتے ہی نہیں یا ٹھیک طرح سے سمجھتے ہی نہیں اور اپنی طرف سے ایک مفروضہ دعوی کا بنا کر پھر خود سے اس کا جواب دے کر خوش ہوجاتے ہیں کہ جوا ب دے دیا گیا ہے ، گذارش ہے کہ ہماری پوسٹ نمبر {1} (عہد رسالت میں نقد ورقم سے فطرہ کیوں نہیں ادا کیا گیا ؟) بغور پڑھیں اور اصل بات کا جواب دینے کی کوشش کریں ۔
● ● ● فطرہ میں نقد دینے سے متعلق تفصیلات کے لئے پڑھیں ● ● ●
.
No comments:
Post a Comment