بنت الابن (پوتی) کے حصے - Kifayatullah Sanabili Official website

2019-09-28

بنت الابن (پوتی) کے حصے

بنت الابن (پوتی) کے حصے

حالات:
1: محجوب : جب فرع وارث مذکر اعلی موجود ہو یا بیٹی ایک سے زائد ہو اور پوتی کا عاصب نہ ہو تو محجوب ہوجاتی ہے۔
2: تعصیبا بالغیر: - بالا صورتیں نہ ہوں اور عاصب یعنی ابن الابن (پوتا) ہو یا نچلے درجہ کا پوتا ہو اور پوتی اس کی محتاج ہو۔(یعنی اوپر ثلثین ختم ہوجانے کے سبب فرضا نہ پارہی ہو)
3: سدس(1/6):-بالا صورتیں نہ ہوں (حاجب نہ ہو ، عاصب نہ ہو) ، اور صاحبۃ النصف بیٹی ہو۔
4: ثلثین(2/3) :-بالا صورتیں نہ ہوں (حاجب نہ ہو، عاصب نہ ہو)اورپوتی متعدد ہو ۔
5: نصف(1/2):-بالا صورتیں نہ ہوں(حاجب نہ ہو، عاصب نہ ہو) اور پوتی اکیلی ہو۔
Screenshot_5.jpg
وضاحت:
بنت الابن(پوتی) کاحصہ بیٹی ہی کی طرح ہے یعنی بیٹی کی جو تین حالتیں ہوتی ہیں وہی تین حالتیں اس کی بھی ہوتی ہیں ، البتہ پوتی کی دو حالتیں مزید بڑھ جاتی ہیں۔
ایک حالت یہ کہ اسے کچھ بھی نہیں ملتا ایسا دو وجہ سے ہوتا ہے پہلی وجہ جب میت کا فرع وارث مذکراعلی ہو تو یہ محجوب ہوجاتی ہے ۔دوسری وجہ جب ایک سے زائد بیٹیاں ہوں اورپوتی کا عاصب نہ ہو تو نسبی بنات کو فرضا ملنے والا پورا ثلثین ان دو بیٹیوں پرختم ہوجاتاہے اس لئے پوتی کے لئے کچھ نہیں بچتا اس طرح وہ محروم رہ جاتی ہے۔
دوسری حالت یہ کہ نصف کی حقدار بنت(بیٹی) موجود ہو تو نصف اسے دینے کے بعد بنات کو فرضا ملنے والے حصے (ثلثین) میں صرف سدس ہی بچتا ہے جو اسے ملتاہے، اس طرح پوتی کی کل پانچ حالتیں ہوجاتی ہیں جن کی تفصیل یہ ہے:

✿ پہلی حالت: محجوب :
بنت الابن کو محجوب کرنے والے حاجبین دو طرح کے ہوتے ہیں:
1۔سرے سے استحقاق کو ختم کرنے والے۔2۔ محروم کرنے والے۔
اولا:
میت کا فرع وارث اعلی مذکر موجود ہو تو بنت الابن کا استحقاق باقی ہی نہیں بچتا بلکہ وہ سرے سے محجوب ہوجاتی ہے۔
دلیل:
اصول واسطہ جس کی وضاحت حجب کے بیان میں ہوچکی ہے۔مثال:
Screenshot_6.jpg
ثانیا:
جب میت کی ایک زائد بیٹاں ہوں اورپوتی کو عصبہ بنانے والا کوئی عاصب نہ ہو تو بنات کو فرضا ملنے والا پورا ثلثین انہیں بیٹیوں پرختم ہوجاتاہے اس لئے پوتی کو فرضا دینے کے لئے کچھ بچتا ہی نہیں اورعاصب نہ ہونے کی صورت میں تعصیبا بھی یہ حقدار نہیں ہوتی ، یعنی فرضا یا تعصیبا کسی طرح بھی اسے کچھ نہیں مل پاتا ۔
دلیل:
فرضا بنات کو ملنے والا زیادہ سے زیادہ حصہ (ثلثین) اوپر کی بنات میں ختم ہوچکا ہے اس لئے فرض میں سے اس کے لئے کچھ بچا ہی نہیں اور اسے عصبہ بنانے والا بھی کوئی نہیں اس لئے عصبہ کی حیثیت سے بھی اس کا کوئی حصہ نہیں ۔
چونکہ اس حالت میں دور کی بنات کو فرضا کچھ اور ملنے کا کوئی امکان ہی نہیں ہے اس لئے یہ حالت پیدا کرنے والے ورثاء پر بھی ہم نے حکما حاجب کا اطلاق کیا ہے۔مثال:
Screenshot_7.jpg
✿ دوسری حالت: تعصیبا بالغیر:
جو چار خواتین عصبہ بالغیر بنتی ہیں یعنی اپنے بھائیوں کے ساتھ آنے کے سبب باقی مال میں بھائیوں کے ساتھ شریک ہو کر ﴿لِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْأُنْثَيَيْنِ﴾ کے تحت حصہ پاتی ہیں ان میں دوسری خاتون پوتی ہے ۔جیساکہ عصبہ کی بحث میں بات گذرچکی ہے۔
تعصیبا بالغیر ملنے کی شرط:
بنت الابن کو تعصیبا بالغیر ملنے کی شرائط یہ ہیں:
1۔ حاجب نہ ہو
2۔عاصب موجود ہو۔
بنت الابن (پوتی) کا عاصب ابن الابن یعنی میت کا پوتا موجود ہو ، یا بوقت حاجت یعنی جب اوپر ثلثین ختم ہوجانے کے سبب پوتی فرضا حصہ نہ پارہی ہو تو مزید نچلے درجہ کا کوئی پوتا مثلا ابن ابن الابن (پڑپوتا) موجود ہو۔
دلیل:
دلیل وہی ہے جو بیٹیوں کے عصبہ بالغیر ہونے کی دلیل ہے کیونکہ آیت کے عموم میں پوتی بھی شامل ہے۔
Screenshot_8.jpg

No comments:

Post a Comment