دوسرا حصہ: وارثین کے حصے
وارثین اگر عصبہ میں سے ہوں، تو ان کوحصہ دینے کا طریقہ گذرچکاہے ۔اب آگے اصحاب الفروض کے حصوں کا تذکرہ ہوگا، اصحاب الفروض کے حصوں پر بات کرتے ہوئے عصبہ سے متعلق تفصیلات ذہن میں رہیں تو سمجھنے میں بڑی آسانی ہوتی ہے، اسی لئے عصبہ کی بحث پہلے ذکر کردی گئی ہے ۔اسے ذہن میں رکھتے ہوئے اب آگے اصحاب الفروض کے حصوں کو سمجھنے کی کوشش کی جائے ۔
یہ بات ذہن نشین کرلیں کہ اصحاب الفروض میں سے کسی بھی صاحب فرض کے حصہ پانے کی تمام حالات کو ایک ساتھ ذکر کیا گیا،اوران حالات کو اس ترتیب سے بیان کیا گیا ہے کہ شروع کی کوئی بھی حالت طے ہوجانے کے بعد اگلی کسی بھی حالت کا امکان نہیں رہے گااور اگلی کسی بھی حالت کے متعین ہونے کے لئے اس سے پہلے کی تمام حالات کاناپایاجانا ضروی ہوگا۔
ہر حالت کو ٹیبل میں پہلے انتہائی اختصار کے ساتھ ایک یا دو لفظوں میں ذکر کیا گیا ہے، اس کے بعدتھوڑی سی تفصیل ہے اور ٹیبل کے بعدان حالات کی تشریح ہے ۔
وارثین کے حصے معلوم کرتے وقت عمومایہی کوشش کریں کہ تمام وارثین کو ان کے گروپ کی ترتیب کے ساتھ ہی درج کریں ، یعنی پہلے زوجین پھر فروع پھر اصول اور سب سے آخر میں حواشی کو لکھیں۔اُن محجوب وارثین کو بھی لکھیں جوبسااوقات گرچہ کچھ نہیں پاتے ہیں،لیکن ان کی موجودگی بعض وارثین کے حصوں کو متاثر کرتی ہے ، اس کی وضاحت مع مثال اپنے مقام پر آرہی ہے(دیکھئے :ص٧٣ـ٧٤)
اب آگے ہم بالترتیب ہرگروپ کے وارثین کے حصوں کی معلومات حاصل کریں گے ۔
باب اول: زوجین کے حصے
زوجین کا حصہ سمجھنا بہت آسان ہے بس اتنا ذہن میں رکھنا ہی کی میت کی اولاد ہونے کی صورت میں زوجہ(بیوی) ہو تو اسے ثمن ملے گا ، اور زوج(شوہر) ہو تو اسے بیوی کے حصہ کا ڈبل یعنی ربع ملے گا۔
اور میت کی اولاد نہ ہونے کی صورت میں زوجہ(بیوی) ہو تو اسے ربع ملے گا اور اگر زوج(شوہر) ہو تو اسے بیوی کے حصہ کا ڈبل یعنی نصف ملے گا۔
زوج(شوہر) کا حصہ
حالات:
1:ربع(1/4): -فرع وارث مذکر یا مؤنث ہو۔(اولاد میں سے کوئی ہو)
2: نصف(1/2):-فرع وارث مذکر یا مؤنث نہ ہو۔(کوئی اولاد نہ ہو)
وضاحت:
زوج (شوہر) کو صاحب فرض کی حیثیت سے حصہ ملتا ہے اور اس کی دو حالتیں ہیں ۔
✿ پہلی حالت:
زوج (شوہر) کو ربع(1/4) ملے گا اگر میت کی کوئی اولاد ہے یعنی فروع میں سے کوئی مذکر یا مؤنث ہے ۔
دلیل:
{ فَإِنْ كَانَ لَهُنَّ وَلَدٌ فَلَكُمُ الرُّبُعُ مِمَّا تَرَكْنَ}
اور اگر ان کی اولاد ہو تو ان کے چھوڑے ہوئے مال میں سے تمہارے لئے چوتھائی حصہ ہے [النساء: 12]
✿ دوسری حالت:
زوج (شوہر) کو نصف(1/2) ملے گا اگر میت کی کوئی بھی اولاد نہیں ہے یعنی فروع میں سے کوئی مذکر یا مؤنث نہیں ہے ۔
دلیل:
{وَلَكُمْ نِصْفُ مَا تَرَكَ أَزْوَاجُكُمْ إِنْ لَمْ يَكُنْ لَهُنَّ}
تمہاری بیویاں جو کچھ چھوڑکر مریں اور ان کی اولاد نہ ہو تو اس میں آدھا تمہارا ہے [النساء: 12]
زوجہ(بیوی) کا حصہ
حالات:
1:ثمن(1/8): -فرع وارث مذکر یا مؤنث ہو۔(اولاد میں سے کوئی ہو)
2:ربع(1/4):-فرع وارث مذکر یا مؤنث نہ ہو۔(کوئی اولاد نہ ہو)
وضاحت:
زوجہ(بیوی) کو صاحب فرض کی حیثیت سے حصہ ملتا ہے اور اس کی دوحالتیں ہیں ۔
✿ پہلی حالت:
زوجہ (بیوی) کو ثمن(1/8) ملے گا اگر میت کی کوئی اولاد ہے یعنی فروع میں سے کوئی مذکر یا مؤنث ہے ۔
دلیل:
{فَإِنْ كَانَ لَكُمْ وَلَدٌ فَلَهُنَّ الثُّمُنُ مِمَّا تَرَكْتُمْ}
اگر تمہاری اولادد ہو تو پھر انہیں تمہارے ترکہ کا آٹھواں حصہ ملے گا [النساء: 12]
✿ دوسری حالت:
زوجہ (بیوی) کوربع(1/4) ملے گا اگر میت کی کوئی بھی اولاد نہیں ہے یعنی فروع میں سے کوئی مذکر یا مؤنث نہیں ہے ۔
دلیل:
{وَلَهُنَّ الرُّبُعُ مِمَّا تَرَكْتُمْ إِنْ لَمْ يَكُنْ لَكُمْ وَلَدٌ}
اور جو (ترکہ) تم چھوڑ جاؤ اس میں ان کے لئے چوتھائی ہے، اگر تمہاری اولاد نہ ہو[النساء: 12]
مشق:
زوج یا زوجہ کے ساتھ متعدد مثالیں بنائیں اور حل کریں۔بنت کے فرضی حصہ کی بحث ابھی نہیں آئی ہے، اس لئے مثالوں میں اسے عصبہ بناکر ہی لائیں یا ترک کردیں ۔
اگلا حصہ
No comments:
Post a Comment