کیا صرف علی (رضی اللہ عنہ) " مولا " ہیں؟! - Kifayatullah Sanabili Official website

2020-06-14

کیا صرف علی (رضی اللہ عنہ) " مولا " ہیں؟!

کیا صرف علی (رضی اللہ عنہ) " مولا " ہیں؟!
 ✿  ✿  ✿ 

● ایک بھائی نے اس پوسٹ پر سوال کیا ہے کہ کیا "مولا" کہلایا جانا صرف سیدنا علی رضی اللہ عنہ کی فضیلت ہے جیسا کہ پوسٹ نگار نے دعوی کیا ہے؟
 ● اور کیا واقعی امام ابن شاہین رحمہ اللہ نے اپنی کتاب میں وہی بات لکھی ہے جو پوسٹ نگار نے درج کی ہے؟
■ سب سے پہلی بات یہ ہے کہ جہاں تک نبی علیہ السلام کی جانب سے کسی صحابی کو "مولا" کہلائے جانے کی بات ہے تو یہ فضیلت جیسے سیدنا علی رضي اللہ عنہ کو حاصل ہے، ویسے ہی دیگر صحابہ کرام کو بھی حاصل ہے جیسا کہ سیدنا زید بن حارثہ رضی اللہ عنہ کو مخاطب کرتے ہوئے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: 《أنْتَ أخُونَا ومَوْلَانَا》یعنی تم ہمارے بھائی اور مولا ہو۔( بخاری: 2699۔ مسلم: 1783)
■ اور جہاں تک دوسری بات: امام ابن شاہین کے قول کا تعلق ہے تو ذیل میں پہلے امام ابن شاہین کی کتاب شرح مذاہب اہل السنہ سے ان کے اصل الفاظ ملاحظہ کیجیے:
87 - ﺣﺪﺛﻨﺎ ﻋﺒﺪ اﻟﻠﻪ ﺑﻦ ﻣﺤﻤﺪ، ﺛﻨﺎ ﻋﺒﺪ اﻟﺮﺣﻤﻦ ﺑﻦ ﺻﺎﻟﺢ اﻷﺯﺩﻱ، ﺛﻨﺎ ﻣﻮﺳﻰ ﺑﻦ ﻋﺜﻤﺎﻥ اﻟﺤﻀﺮﻣﻲ، ﻋﻦ ﺃﺑﻲ ﺇﺳﺤﺎﻕ، ﻋﻦ ﺯﻳﺪ ﺑﻦ ﺃﺭﻗﻢ، ﻭاﻟﺒﺮاء، ﻗﺎﻻ: ﻛﻨﺎ ﻣﻊ ﺭﺳﻮﻝ اﻟﻠﻪ ﺻﻠﻰ اﻟﻠﻪ ﻋﻠﻴﻪ ﻭﺳﻠﻢ ﻳﻮﻡ ﻏﺪﻳﺮ ﺧﻢ ﻭﻧﺤﻦ ﻧﺮﻓﻊ ﻏﺼﻦ اﻟﺸﺠﺮﺓ ﻋﻦ ﺭﺃﺳﻪ، ﻓﻘﺎﻝ: «ﺃﻻ ﺇﻥ اﻟﻠﻪ ﻭﻟﻴﻲ، ﻭﺃﻧﺎ ﻭﻟﻲ ﻛﻞ ﻣﺆﻣﻦ، ﻣﻦ ﻛﻨﺖ ﻣﻮﻻہ ﻓﻌﻠﻲ ﻣﻮﻻہ » ﻭﻓﻲ ﻏﻴﺮ ﻫﺬﻩ اﻟﺮﻭاﻳﺔ: «اﻟﻠﻬﻢ ﻭاﻝ ﻣﻦ ﻭاﻻﻩ، ﻭﻋﺎﺩ ﻣﻦ ﻋﺎﺩاﻩ»
 ﻭﻫﺬا ﺣﺪﻳﺚ ﻏﺮﻳﺐ ﺻﺤﻴﺢ، ﻭﻗﺪ ﺭﻭﻯ ﺣﺪﻳﺚ ﻏﺪﻳﺮ ﺧﻢ ﻋﻦ ﺭﺳﻮﻝ اﻟﻠﻪ ﺻﻠﻰ اﻟﻠﻪ ﻋﻠﻴﻪ ﻭﺳﻠﻢ ﻧﺤﻮ ﻣﺎﺋﺔ ﻧﻔﺲ، ﻭﻓﻴﻬﻢ اﻟﻌﺸﺮﺓ، ﻭﻫﻮ ﺣﺪﻳﺚ ﺛﺎﺑﺖ، ﻻ ﺃﻋﺮﻑ ﻟﻪ ﻋﻠﺔ. ﺗﻔﺮﺩ ﻋﻠﻲ ﺑﻬﺬﻩ اﻟﻔﻀﻴﻠﺔ، ﻟﻢ ﻳﺸﺮﻛﻪ ﻓﻴﻬﺎ ﺃﺣﺪ.
■ یعنی نبی علیہ السلام نے غدیر خم کے مقام پر فرمایا: سن لو! اللہ میرا دوست ہے اور میں ہر مومن کا دوست ہوں، اور جس کا میں دوست (مولا) ہوں، علی بھی اس کا دوست (مولا) ہے۔ اے اللہ جو علی سے محبت کرے تو اس سے محبت کر اور جو علی سے دشمنی کرے تو اس سے دشمنی کر۔۔۔۔یہ فضیلت اکیلے علی رضی اللہ عنہ کو حاصل ہے اور کوئی دوسرا اس میں شریک نہیں ہے۔
■ قارئین! مندرجہ بالا عبارت سے واضح ہے کہ امام ابن شاہین رحمہ اللہ سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے محبت رکھنے کی فضیلت بتاتے ہوئے ان کی محبت پر اللہ کی محبت کے حاصل ہونے اور ان سے عداوت رکھنے پر اللہ کی عداوت ملنے کو سیدنا علی رضی اللہ عنہ کی منفرد فضیلت بتا رہے ہیں، جبکہ پوسٹ نگار نے صرف ایک لفظ مولا بولے جانے کو سیدنا علی رضی اللہ عنہ کی منفرد فضیلت بتایا ہے جو از روئے دلائل بھی درست نہیں جیسا کہ شروع میں ہم نے وضاحت کی ہے۔
■  اور دوسری بات کہ پوسٹ نگار نے امام ابن شاہین کی ذکر کردہ اصل اور اہم بات ہی کو ذکر نہیں کیا جسے انھوں نے منفرد فضیلت بتایا تھا کہ اللہ کے نبی نے کسی اور معین صحابی کے لیے ایسی دعا نہیں فرمائی کہ ان سے محبت کرنے پر اللہ کی محبت حاصل ہو اور ان سے عداوت رکھتے پر اللہ کی عداوت ملے۔ واللہ الموفق
۔۔۔۔۔(حافظ شاھد رفیق)

No comments:

Post a Comment