اسلام میں طلاق کے احکام - Kifayatullah Sanabili Official website

2020-01-10

اسلام میں طلاق کے احکام



نوٹ 
یہ کتاب فی الحال زیر ترتیب ہے اس کی کوئی بھی بحث ابھی فائنل نہیں ہے ، لہذا ابھی اس کے کسی بھی حصے کو نقل کرنے یا اس کا حوالہ دینے کی اجازت کسی کو نہیں ہے۔


فہرست
حرف اول
مقدمہ
باب(1) : نکاح اور میاں بیوی کے معاملات
✿ فصل دوم:  اسلامی نکاح کی خصوصیات
نکاح اللہ اور اس کے رسول کا حکم
نکاح اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت
نکاح تحفظ عزت کا ضامن ہے۔
نکاح اوروظیفہ ازدواج باعث اجرو ثواب ہے
نیک شریک حیات دنیا کا سب سے بہترین متاع ہے
نکاح سے ایک دین دار گھرانے کی آبادی
نکاح اورآرزوئے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی تکمیل
شادی کے بعد نیک اولاد صدقہ جاریہ
نکاح خاندانی روابط وتعلقات کا ذریعہ
نکاح شوہر کے لئے قوامیت اوراحساس ذمہ داری
✿ فصل سوم: میاں بیوی کے حقوق
نکاح میں دوام کے لئے بنیادی ضرورت
میاں بیوی کے معاملات اور متعلقین کی ذمہ داریاں
باب(2) :میاں بیوی کے درمیان جدائی
زمانہ جاہلیت
یہودی مذہب
عیسائی مذھب
ہندومذھب
✿فصل دوم: میاں بیوی کے درمیان جدائی کے اسلامی طریقے
طلاق
خلع
تفریق
فسخ
لعان
باب (3) : جدائی کا عام ذریعہ طلاق
طلاق کا لغوی معنی
طلاق کا اصطلاحی معنی
فصل دوم: طلاق کے اسباب
بیوی کی خیانت وبے وفائی
شوہر کی جنسی خواہش میں بیوی کا عدم تعاون
بیوی کے ساتھ زبردستی کرنا [Marital Rape]
مالی مسائل
ناپسندیدگی
اسباب طلاق کا تجزیاتی مطالعہ
✿ فصل سوم : طلاق سے قبل اصلاح اوراس کے مراحل
اصلاح سے قبل
اصلاح کے مراحل
پہلا مرحلہ :وعظ ونصیحت
دوسرامرحلہ: بستر سے علیحدگی
تیسرا مرحلہ: ہلکی مار مارنا
چوتھا مرحلہ : معاملہ حکمین کے سپرد کرنا
پانچوں مرحلہ: طلاق
✿ فصل چہارم : طلاق کا حکم
طلاق میں اصل جواز یا ممانعت
تکلیفی احکام کے اعتبار سے طلاق کا حکم
حرام وناجائز
مکروہ و مبغوض
مباح و جائز
مستحب ومندوب
فرض و واجب
والدین کے حکم پر طلاق
✿ فصل پنجم : طلاق کے ارکان وشرائط
رکن اور شرط میں فرق
✿ طلاق کے ارکان
مطلقہ
مطلق
صیغہ
قصد
باب (4) : وقوع طلاق کے شرائط
1۔پہلی شرط : عورت سے نکاح ہوچکا ہو۔
2۔دوسری شرط: عورت حالت طہر میں ہو۔
3۔تیسری شرط: حالت حیض میں طلاق یافتہ عوت طہر ثانی میں ہو
4۔چوتھی شرط: حالت طہر میں جماع (ہمبستری ) نہ ہوئی ہو

مطلق سے متعلق شرائط
1۔پہلی شرط: سابق طلاق دی ہو تو اس سے رجوع کرچکا ہو
2۔دوسری شرط: سابق طلاق سے رجوع اصلاحی ہو
3۔تیسری: سابق طلاق کی عدت، بغیر رجوع کے مکمل نہ ہوگئی ہو

صیغہ طلاق سے متعلق شرط
 ایک مجلس میں ایک ہی بار طلاق دے
طلاق کے وقت گواہوں کی موجودگی 

قصد سے متعلق شرائط:
مطلق طلاق دینے کی معتبرحالت میں ہو۔

باب (5) :   طلاق حیض پر  تفصیلی بحث 
 ✿ طلاق حیض : قائلین عدم وقوع کے دلائل
پہلی دلیل : طلاق حیض کے عدم  وقوع پر قرآنی آیات
طلاق حیض ماننے پر تین سے زائد طلاق لازم آتی ہے
خلاف کتاب وسنت عمل مردود ہے
قرآن کے مطابق اصلاحی رجوع کے بغیر دوسری طلاق نہیں
دوسری دلیل : طلاق حیض کے عدم وقوع پر احادیث صحیحہ
 پہلی حدیث :طلاق ثلاثہ  میں دو زائد طلاق بدعی کو مردود قرار دیا
دوسری حدیث: طلاق حیض سے نکاح کا نہ ٹوٹنا اور اس کے بے اثر ہونا
تیسری حدیث : طلاق حیض کے مردود وکالعدم  ہونے پر صریح حدیث
اس حدیث کو صحیح کہنے والے محدثین
ابوالزبیر کی روایت پراعتراضات اوران کے جوابات
پہلا اعتراض:  ابو الزبیر پر تفرد کا الزام اور اس کا جواب
اولا: ابوالزبیر کی مخالفت ثابت ہی نہیں ہے
ثانیا: ابوالزبیر کی متابعات
کچھ ضعیف وغیرثابت متابعات
فائدہ : مسند شافعی کے مرتبین کا وہم
ابوالزبیر کی روایت صحیح مسلم میں بھی موجود ہے
دوسرا اعتراض: ابوالزبیر کی روایت میں تاویل
چوتھی حدیث : طلاق حیض کے مردود وکالعدم  ہونے پر ایک اور صریح حدیث
علامہ البانی رحمہ اللہ کے استدلال پر تعاقب اور اس کا جواب
تیسری دلیل : طلاق حیض کے عدم وقوع پر آثارصحابہ
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ کا اثر
اس اثر کے متن پر اعتراض اور اس کا جواب
ایک ہی سند سے دو متن ثابت ہونی کی مثال
ایک ہی  سند سے مروی ابن عمر رضی اللہ عنہ کے  الگ الگ  واقعات و اقوال
ایک ہی سند سے ابن عمر رض سے مروی دو متضاد اقوال کی مثال
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کا اثر
عمرفاروق اور عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ کی طرف منسوب اقوال
چوتھی دلیل: طلاق حیض کے عدم وقوع پر قیاسی دلائل
بیع کی مثال
نکاح کی مثال
 ✿ طلاق حیض : قائلین وقوع کے دلائل کا جائزہ
● پہلی دلیل: طلاق حیض کے وقوع پر قرآنی آیات سے استدلال کا جائزہ
   مطلق آیات سے استدلال
 ”فَقَدْ ظَلَمَ نَفْسَهُ“ سے استدلال
● دوسری دلیل: طلاق حیض کے وقوع پر واقعہ ابن عمررض سے استدلال کا جائزہ
پہلی روایت: لفظ ’’مراجعت‘‘ سے طلاق حیض کے وقوع پر استدلال کا جائزہ
اولا: الفاظ مستعملہ کتاب و سنت اور جدید مصطلحات فن
ثانیا : میاں بیوی کی علیحدگی سے متعلق رجوع کا لفظ
ثالثا: طلاق کے بعد بھی رجوع لغوی معنی میں
رابعا: میاں بیوی کے مابین ناچاقی کے بعد بھی لفظ رجوع کا استعمال
خامسا:راویان حدیث کا لفظ رجوع کو ، وقوع طلاق کی دلیل نہ بنانا
معلقات بخاری کا درجہ
امام بخاری کے شیوخ سےان کی معلقات کا درجہ
معلقات البخاری عن شیوخہ کاحکم صحت وضعف کے اعتبار سے
پہلاقول: (یہ منقطع یعنی ضعیف شمار ہوں گی)
ایک شبہہ کاازالہ(امام بخاری پر تدلیس کے الزام کا جواب)
دوسرا قول: (یہ متصل یعنی صحیح شمارہوں گی)
تیسرا قول: ( صحیح بخاری میں اندراج کے اعتبار سے منقطع شمارہوں گی لیکن اصلا صحیح تسلیم کی جائیں گی)
چوتھا قول: (اتصال اورانقطاع دونوں کااحتمال ہوگا لیکن سند معلق عنہ تک صحیح ہوگی)
ان اقوال میں ترجیح
اس روایت کی متصل سند؟
دیگرطرق کا دراسہ
(1)طریق أبی بشر جعفر بن إياس الواسطى
(2)طریق يونس بن عبيد بن دينار العبدي
(3)طریق أيوب بن أبى تميمة كيسان السختيانى
امام ابن قيم رحمه الله (المتوفى751) کا نقد
امام بخاری رحمہ اللہ نے اس روایت کو معلق کیوں بیان ؟
الفاظ  ”وهي واحدة“ مرفوع نہیں​
تنبیہ بلیغ: نافع کے دوسرے شاگرابن جریج کی روایت ثابت نہیں
ابوداؤد الطیالسی کا وہم
الفاظ ”وهي واحدة“ کے قائل اور ان کی مراد
امام دارقطنی رحمہ اللہ کی وضاحت 
علامہ معلمی رحمہ اللہ کی وضاحت
امام ابن حزم رحمہ اللہ کی وضاحت
امام ابن القیم رحمہ اللہ کی وضاحت
خلاصہ بحث
چوتھی روایت: عامر شعبی کی مرسل روایت
پانچویں روایت: انس بن سیرین کی روایت
أبو قلابة عبد الملك بن محمد الرقاشی کا تفرد
ابوقلابہ کا اختلاط
علامہ معلمی اور علامہ البانی رحمھما اللہ کی تحقیق
چھٹی روایت: جابربن زید کی مرسل روایت
پہلی علت:(یوسف بن عبداللہ بن ماھان غیر ثقہ ہے)
دوسری علت: (جابر بن زید تابعی کا ارسال)
ساتویں روایت : عطاء الخراسانی کی روایت
 پہلی علت: حسن بصری کا عنعنہ
دوسری علت: شذوذ
تیسری علت: عطاء الخراسانی کاعنعنہ
چوتھی علت: عطاء الخراسانی پر کلام
تنبیہ بلیغ: احناف کا بغیر دلیل کے متابعت کا دعوی
آٹھویں روایت: نافع تابعی کی طرف منسوب ضعیف قول
● تیسری دلیل: طلاق بدعت کے وقوع پر ایک من گھڑت روایت
● چوتھی دلیل : طلاق حیض کے وقوع پر آثار صحابہ سے استدلال کا جائزہ

 عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کا اثر
 زیدبن ثابت رضی اللہ عنہ کا اثر
عمرفاروق رضی اللہ عنہ کا اثر
 پہلی علت: سعيد بن عبد الرحمن الجمحي کا تفرد
دوسری علت: سعيد بن عبد الرحمن الجمحي کا اضطراب
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ کا اثر
فتوی ابن عمر سے متعلق ابن عمر رضی اللہ عنہ اور ان کے شاگردوں کے الفاظ
 ✿  ابن عمررضی اللہ عنہ کے الفاظ
 ⟐ پہلے شاگرد انس بن سیرین
  پہلا طریق : عبد الملك بن ميسرة
دوسرا طریق: شعبة بن الحجاج
 ⟐ دوسرے شاگرد یونس بن جبیر 
 پہلا طریق : محمد بن سیرین
 دوسرا طریق : قتادہ بن دعامة
 ⟐ تیسرے شاگرد سالم بن عبد الله
 پہلا طریق : محمد بن عبد الله الزهري
دوسراطریق : محمد بن الوليد الزبيدي
 ✿ سالم بن عبد الله کے الفاظ
 ✿ نافع مولی ابن عمر کے الفاظ
 ✿ عبيد الله العدوي کے الفاظ
طلاق حیض سے متعلق ابن عمر رضی اللہ عنہ کا فتوی اور شبہات کا ازالہ
پہلا جواب: اعتبار راوی کی روایت کا نہ کہ اس کی رائے کا
لفن الفحل کا مسئلہ
صلاۃ وسطی کا مسئلہ
آزادی کے بعد شادی شدہ لونڈی کے نکاح کا مسئلہ
لونڈی والی مثال پر احناف کا اعتراض اور اس کا جواب
دوسرا جواب: ابن عمر رضی اللہ عنہ کا دوسرا موافق حدیث فتوی
تیسرا جواب: جمع و تطبیق
● پانچویں دلیل : طلاق حیض کے وقوع پر دعوائے اجماع کی حقیقت
”اجماع معلوم“ اور ”اجماع مجہول“ 
پہلی قسم : اجماع معلوم( اجماع قطعی )
 دوسری قسم : اجماع مجہول( اجماع ظنی )
دعوائے اجماع کی تردید
بعض صحابہ کا موقف
بعض تابعین کا موقف
طلاق حیض کے وقوع پر دیگر اہل علم کے اقوال
امام ابن حزم رحمه الله (المتوفى456) کا قول
بعض بغدادی مالکیہ کا قول
 ابن عقيل البغدادي الحنبلی، (المتوفى: 513 ) کا قول
 شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ (المتوفى728) کا قول
امام ابن القيم رحمه الله (المتوفى751)  کا قول
امير صنعاني رحمه الله (المتوفي1182) کا قول
امام شوكاني رحمه الله (المتوفى1250)کا قول
نواب صدیق حسن خان رحمہ اللہ (المتوفی1307) کا قول
بعض معاصرین کا موقف
شیخ احمد شاکر رحمہ اللہ
شیخ بن باز رحمہ اللہ
شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ
شیخ محمد رئیس ندوی رحمہ اللہ
شيخ عبد الرزاق عفيفي 
شیخ علی الخفیف رحمہ اللہ 
● چھٹی دلیل : طلاق حیض کے وقوع پر عقلی اور قیاسی دلائل کا جائزہ
ظہار وغیرہ کی مثال
طلاق بدعت پر لفظ طلاق کے استعمال سے استدلال 
زاہد کوثری صاحب کی فلسفہ سنجی کا جواب
باب (6) :   تین طلاق  پر تفصیلی بحث 
 ✿ تین طلاق : قائلین عدم وقوع کے دلائل
پہلی دلیل : تین طلاق کے عدم وقوع پر قرآنی آیات
پہلی آیت:﴿الطَّلَاقُ مَرَّتَانِ...﴾ 
دوسری آیت:﴿...فَطَلِّقُوهُنَّ لِعِدَّتِهِنَّ﴾
 تیسری آیت :{وَالْمُطَلَّقَاتُ يَتَرَبَّصْنَ...}
● دوسری دلیل : تین طلاق کے عدم وقوع پر احادیث نبویہ
⟐پہلی حدیث : صحیح مسلم کی حدیث ابن عباس
 ✿  اعتراض کی پہلی قسم : سند پر اعتراض
 سند پر پہلا اعتراض : رواۃ پر 
  ● (الف): عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ پر اعتراض
  ● (ب): امام طاؤوس رحمہ اللہ پر اعتراض
  ◈ امام طاؤوس رحمہ اللہ کے حفظ پر اعتراض
  ◈ امام طاؤوس رحمہ اللہ پرشذوذ کا اعتراض
پہلا جواب:(مرفوع اور موقوف کا فرق)
دوسرا جواب: (الگ الگ دور کا فرق)
تیسرا جواب: ( الگ الگ واقعات کا فرق)
چوتھا جواب: (امام طاؤس کی متابعات)
 پہلی متابعت: از عکرمہ 
 دوسری متابعت : از ابن ابی ملیکہ 
  تیسری متابعت : از مجاھد
  چوتھی متابعت : از عمروبن دینار
  پانچویں متابعت : از عکرمہ 
  چھٹی متابعت: از ابوعیاض 
 ایک اور متابعت : 
پانچواں جواب: (صحیح مسلم کی احادیث کا محفوظ ہونا)
 ◈ امام طاؤوس رحمہ اللہ کے تفرد پر اعتراض
 ◈  امام طاؤوس رحمہ اللہ کی ایک دوسری روایت لیکر اعتراض
 ◈  امام طاؤوس رحمہ اللہ پر شیعیت کا اعتراض
 ابن قتیبہ کے حوالے پرتبصرہ
سفیان ثوری کے حوالے پر تبصرہ
امام ذہبی کے حوالے پر تبصرہ
  ● (ج) : عبدالملک بن جریج رحمہ اللہ پر اعتراض
  ● (د):  أبو الصهباء صهيب البصري  پر اعتراض
❀ سند پر دوسرا اعتراض : طریق پر 
  ● (الف): ”طریق طاووس عن ابن عباس“ پر نکارت کا اعتراض 
  ● (ب) :”طریق طاووس عن ابن عباس“ میں اضطراب کا اعتراض
 اضطراب کا پہلا اعتراض
اضطراب کا دوسرا اعتراض
❀ سند پر تیسرا اعتراض : غیرمتعلق اقوال 
 ✿   اعتراض کی دوسری قسم : متن پر اعتراض
❀  متن پر پہلا اعتراض : متن کے ثبوت پر اعتراض
  ● (الف) :ابوالصھباء کے کلام اوران کے رشتہ ولاء پر اعتراض
 ابوالصھباء کے کلام میں نکارت کا دعوی
 ابوالصھباء کے رشتہ ولاء پر اعتراض
  ● (ب):متن میں اضطراب کا دعوی
ابو العباس القرطبي (المتوفى656) کا اعتراض
 بعض معاصر دیوبندی حضرات کا اعتراض
  ● (ج): متن کے مرفوع ہونے سے انکار
❀  متن پردوسرا اعتراض : متن کے محکم ہونے پر اعتراض
  ● (الف) متن کے نسخ کا دعوی 
نسخ کی دلیل کے لئے پیش کی جانے والی ابوداؤد کی حدیث کاجائزہ
نسخ پر ابن عباس رضی اللہ عنہ کے فتوی سے استدلال:
  ● (ب)  ابن عباس رضی اللہ عنہ کے فتوی سے معارضہ 
  ● (ج) نام نہاد اور خیالی اجماع سے معارضہ
  ● (د) غیرمقبول ہونے کا دعوی
❀  متن پرتیسرا اعتراض : متن کے مفہوم پر اعتراض
  ● (الف) غیر مدخولہ پر محمول کرنا
 ◈  تنبیہ بلیغ: (علی مرزا کا رد)
 ◈  سنن ابی داؤد کی ضعیف حدیث
  پہلی علت: ”أبو النعمان محمد بن الفضل عارم“ کا اختلاط
کیا عارم نے اختلاط کے بعد کوئی منکر روایت بیان نہیں کی؟
 ابوالنعمان عارم کی پہلی منکر روایت
 ابوالنعمان عارم کی دوسری منکر روایت
ابوالنعمان عارم کی تیسری منکر روایت
ابوالنعمان عارم کی چوتھی منکر روایت
 ابوالنعمان عارم کی پانچویں منکر روایت
 دوسری علت: ثقات کی مخالفت
 تیسری علت: ایوب کے مجہول اساتذہ
غیر واحد سے روایت میں محدثین کا منہج
ابراہیم نخعی رحمہ اللہ کا مخصوص طرزعمل
حافظ ابن حجررحمہ اللہ کی عبارت کا سہارا
امام ایوب السختیانی کا ثقہ ہی سے روایت کرنا
 ◈ امام طاوس رحمہ اللہ کے فتوی کا سہارا 
 ◈ ابن نصرالمروزي رحمہ اللہ کے دعوائے اجماع کا سہارا
  ● (ب) طلاق البتہ پر محمول کرنا 
  ● (ج) تاکید والی طلاق ثلاثہ پر محمول کرنا
  ● (د) مجرد خبر پر محمول کرنا
زیر بحث حدیث کے ترجمہ پر ایک پر جہالت اعتراض
❀  متن پرچوتھا اعتراض : متعہ کو لیکر الزامی اعتراض 
⟐دوسری حدیث: حدیث رکانہ بن عبد یزید
اس حدیث کو صحیح قرار دینے والے محدثین
  اعتراضات کا جائزہ 
اعتراض کی پہلی قسم : سند پر اعتراض
سند پر پہلا اعتراض : رواۃ پر 
(الف) عکرمہ پراعتراض
(ب) داود بن الحصين پر اعتراض
(ج) محمدبن اسحاق پر اعتراض
سند پر دوسرا اعتراض : طریق پر 
 تطبیق 
تاویل
 ترجیح
 تردید
 تنبیہ (امام ابوداؤد کے کلام کی تشریح)
داؤد بن الحصین عن عکرمہ کا طریق اور محدثین
امام احمد رحمہ اللہ
امام ابن عدی رحمہ اللہ
امام دارقطنی رحمہ اللہ
حافظ ابن حجررحمہ اللہ
سند پر تیسرا اعتراض :  اضطراب کا دعوی
اعتراض کی دوسری قسم : متن پر اعتراض
متن پر پہلا اعتراض : ابن عباس کے فتوی سے معارضہ
متن پر دوسرا اعتراض: مفہوم پر اعتراض
● تیسری دلیل : تین طلاق کے عدم وقوع پر آثار صحابہ
ابوبکر الصدیق رضی اللہ عنہ کا موقف
عمربن الخطاب رضی اللہ عنہ کا موقف
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ کا موقف
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کا موقف
علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کا موقف
عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ کا موقف
زبیر بن عوام رضی اللہ عنہ کا موقف
● چوتھی دلیل : تین طلاق کے عدم وقوع پر اجماع صحابہ
عہد صدیقی اور عہد فاروقی کے ابتدائی دور کا اجماع
ہر دور میں تین طلاق کو ایک قرار دینے کا فتوی
کتاب ”تسمية المفتين“ میں مذکور ائمہ و علماء کی فہرست
کتاب ”تسمية المفتين“ پر استدراک اور مزید ناموں کا اضافہ
بعض معاصر ومحققین اہل علم کے فتاوی
ائمہ اربعہ میں سے بعض کا غیرمشہور فتوی
مذاہب اربعہ کے بعض پیروکاروں کا فتوی
بعض مالکیہ کا فتوی
بعض شوافع کا فتوی
بعض حنابلہ کا فتوی
بعض احناف کا فتوی
بعض دیوبندیوں کا فتوی
بعض بریلویوں کا فتوی
پانچویں دلیل: تین طلاق کے عدم وقوع پر عقلی وقیاسی دلائل
پنجوقتہ نمازوں کی مثال
لعان میں قسم کی مثال
 نمازوں کے بعد تسبیح کی مثال
ہوٹل میں چائے کی مثال
 ✿ تین طلاق : قائلین وقوع کے دلائل کا جائزہ
● پہلی دلیل : تین طلاق کے وقوع پر  آیات سے استدلال کا جائزہ
مطلق آیات سے استدلال
﴿الطَّلَاقُ مَرَّتَانِ﴾ سے استدلال
﴿فَقَدْ ظَلَمَ نَفْسَهُ﴾ سے استدلال
 ﴿يُحْدِثُ بَعْدَ ذَلِكَ أَمْرًا﴾ سے استدلال
 ﴿يَجْعَلْ لَهُ مَخْرَجًا﴾ سے استدلال
 ﴿فَإِنْ طَلَّقَهَا فَلَا تَحِلُّ لَهُ﴾ سے استدالال
● دوسری دلیل : تین طلاق کے وقوع پر احادیث سے استدلال کاجائزہ
پہلی حدیث : حدیث لعان (واقعہ عامر العجلانی رضی اللہ عنہ)
دوسری حدیث: حدیث عائشہ اور رفاعہ القرظی رضی اللہ عنہما
تیسری حدیث: حدیث فاطمہ بنت قیس رضی اللہ عنہا
چوتھی حدیث: حدیث محمود بن لبید انصاری
پانچویں حدیث: حدیث ركانة بن عبد يزيد (طلاق البتہ)
چھٹی حدیث : حدیث علی رضی اللہ عنہ (طلاق البتہ)
ساتویں حدیث : حدیث حسن بن علی رضی اللہ عنہما
آٹھویں حدیث: حدیث عبادہ بن ثابت رضی اللہ عنہ
نویں حدیث :   حدیث عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ
دسویں حدیث : حدیث معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ
● تیسری دلیل : تین طلاق کے وقوع پر آثار صحابہ سے استدلال کا جائزہ
 ⟐ تین طلاق کے وقوع  سے متعلق صحابہ کرام کے ثابت آثار
عمرفاروق رضی اللہ عنہ کا اثر
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ کا اثر
عبداللہ بن عمررضی اللہ عنہ کا اثر
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کا اثر
مغیرۃ بن شعبہ رضی اللہ عنہ کا اثر
 اماں عائشہ رضی اللہ عنہا كا اثر
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کا اثر
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کا اثر
عبد الله بن عمرو  رضی اللہ عنہ کا اثر
 ⟐ تین طلاق کے وقوع  سے متعلق صحابہ کرام کے ضعیف آثار
عمرفاروق رضی اللہ عنہ کا اثر
عثمان رضی اللہ عنہ کا اثر
علی رضی اللہ عنہ کا اثر
عمار بن یاسر رضی اللہ عنہ
نواسہ رسول حسن بن علی رضی اللہ عنہما
عمران بن حصین رضی اللہ عنہ
ابو موسی الاشعری رضی اللہ عنہ
عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ
ام سلمہ رضی اللہ عنہا
ابوسعید الخدری رضی اللہ عنہ
زيد بن ثابت رضی اللہ عنہ
عبداللہ بن مغفل رضی اللہ عنہ کا اثر یا عبداللہ بن معقل رحمہ اللہ کا قول
● چوتھی دلیل : تین طلاق کے وقوع پر دعوائے اجماع کی حقیقت
بطلان اجماع کی پہلی وجہ: سابق مخالف اجماع
بطلان اجماع کی دوسری وجہ: دعوائے اجماع عدم علم پر مبنی ہے
بطلان اجماع کی تیسری وجہ: اختلاف کا ذکر کرنے واے علماء
بطلان اجماع کی چوتھی وجہ : دعوائے اجماع کو رد کرنے والے علماء
بطلان اجماع کی پانچویں وجہ: ہردور میں تین طلاق کو ایک قرار دینے کا فتوی
مذاہب اربعہ کا اتفاق حق ہونے کی دلیل نہیں
دس مسائل جن میں مذاہب اربعہ کا متفقہ فتوی دیگر ائمہ کی نظر میں مردود ہے
① باجماعت نماز میں ایک دوسرے کے ساتھ قدم سےقدم ملا کر کھڑے ہونا
② عیدین میں خطبہ کی تعداد
③ عورتوں کا مساجد میں نماز پڑھنا
④ عمدا چھوڑی گئی نمازوں کی قضاء
⑤ حاملہ اور مرضعہ کے روزوں کی قضاء کا مسئلہ
⑥ روزہ میں غلطی سے طلوع شمس سے پہلے یا طلوع فجر کے بعد کھا پی لینا
⑦ حلف بالطلاق کا مسئلہ
⑧ احرم کے لئے دو رکعت نفل
⑨ عورت کے کفن کی تعداد
⑩ قصر کے لئے سفر کی مسافت کا مسئلہ
● پانچویں دلیل : تین طلاق کے وقوع پر  قیاسی وعقلی دلائل
تین گولی اور تین طلاق
ایک ساتھ تین بیویوں کو طلاق دینے کی مثال
باب (7) :احناف کی مصطلحہ ”طلاق حسن“ کا جائزہ
طلاق حسن درحقیقت طلاق بدعت ہے
اس طریقہ طلاق کو امام مالک رحمہ اللہ نے بدعت کہا ہے
احناف کے دلائل کا جائزہ
عطاء الخراسانی والی مرفوع روایت
ابن مسعود رضی اللہ عنہ کی موقوف روایت
 کیا علامہ البانی رحمہ اللہ نے اس روایت کو صحیح کہا ہے؟
حافظ زبیر علی زئی صاحب کی تحسین کی حقیقت
ابن عباس رضی اللہ عنہ کے قول ”الطلاق عند كل طهر“ کی تشریح
ابن عباس رضی اللہ عنہ کا قول بروایت امام مجاہد
ابن عباس رضی اللہ عنہ کا قول بروایت امام عکرمہ
ابن عباس رضی اللہ عنہ کا قول بروایت علی بن أبی طلحہ
ابن عباس رضی اللہ عنہ کے شاگردامام طاووس رحمہ اللہ کا فتوی
امام مالک کے قول کی روشنی میں ابن عباس رضی اللہ عنہ کے قول کی تشریح
طلاق حسن کے مزعومہ فوائد کا جائزہ
باب (8) : حلالہ کی حقیقت
حلالہ کی کوئی جائز صورت نہیں
حلالہ قرآن کی روشنی میں
حلالہ حدیث کی روشنی میں
حلالہ اقوال صحابہ کی روشنی میں
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ کا فتوی
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ کا فتوی
عمربن الخطاب رضی اللہ عنہ کا فتوی
احناف کا قولی حلالہ اور عملی حلالہ
 اگرحلالی شوہر طلاق نہ دے تو حلالی بیوی کیسے چھٹکارا حاصل کرے ؟؟
پہلا فتوی : قاضی کا اجبار
دوسرا فتوی: بیوی مرتد ہوجائے
کیا حلالہ سے متعلق احناف کا فتوی صرف عام حنفی کے لئے ہے؟
حلالہ سے متعلق بعض اہم کتب
ختم شد


1 comment:

  1. السلام علیکم شیخ محترم میرا سوال ہے کہ کیا مذاق میں طلاق واقع ہونے کے بارے جو روایت ہے کی وہ صحیح ہے

    ReplyDelete